Orhan

Add To collaction

اک نظر

ساقیا اک نظر جام سے پہلے پہلے
ہم کو جانا ہے کہیں شام سے پہلے پہلے
نو گرفتارِ وفا سعی رہائی ہے عبث
ہم بھی الجھے تھے بہت دام سے پہلے پہلے
خوش ہو اے دل کہ محبت تو نبھاہ دی تم نے
لوگ اجڑ جاتے ہیں انجام سے پہلے پہلے

اب تیرے زکر پہ ہم بات بدل دیتے ہیں
کتنی رغبت تھی تیرے نام سے پہلے پہلے
سامنے عمر پڑی ہے شبِ تنہائی کی
وہ مجھے چھوڑ گیا شام سے پہلے پہلے
کتنا اچھا تھا کہ ہم بھی جیا کرتے تھے فراز
غیر معروف سے گمنام سے پہلے پہلے

   3
0 Comments